کراچی،8اگسٹ(ایجنسی) پاکستان کے شورش زدہ جنوب مغربی بلوچستان صوبے کے کوئٹہ واقع ایک سرکاری ہسپتال میں آج ایک مشتبہ خود کش بم دھماکے کے بعد ہوئی فائرنگ میں کم از کم 55 لوگوں کی موت ہو گئی اور 100 سے زائد افراد زخمی ہو گئے. مرنے والوں میں زیادہ تر وکیل ہیں.
پولیس اور ریسکیو حکام نے بتایا کہ صوبے کے دارالحکومت میں 'بلوچستان بار ایسوسی ایشن' (بی اے) کے صدر وکیل بلال انور کاسی کے نامعلوم مسلح افراد نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا. وکلاء کے بلال کی لاش کے ساتھ سول
ہسپتال پہنچنے کے کچھ ہی گھنٹے بعد ہسپتال میں دھماکہ ہوا.
رپورٹ میں پولیس اور عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا گیا کہ وکیل اور صحافی جیسے ہی ہنگامی محکمہ کے پاس جمع ہوئے کہ تبھی دھماکے کی تیز آواز سنی گئی. بلال کے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے ہنگامی شعبہ لایا گیا تھا.
مرنے والوں میں زیادہ تر وکیل تھے، اس کے علاوہ پولیس اہلکار اور صحافیوں کی بھی موت ہوئی- پولیس نے بتایا کہ دھماکے کے بعد نامعلوم افراد نے گولیاں بھی برسائیں.